یقین، اتحاد اور قربانی کا دن ہے آج
23 مارچ، عزمِ نو کی پہچان ہے آج

وطن کی مٹی سے ہے جو رشتہ ہمارا
قسم ہے ہمیں، یہ نہ ہوگا دوبارہ

عزمِ قائد، خوابِ اقبال کا ہے تسلسل
ہر دل میں بسا ہے، ہر روح میں ہے جولان

چمک اٹھا تھا افق پہ جو ستارہ اس دن
آج بھی روشنی بکھیر رہا ہے ہر دِن

یہ دن ہے شہیدوں کی قربانیوں کا چراغ
یہی ہے وفاؤں کا، جاں نثاری کا باغ

علم کے دیپ جلیں گے، نہ ہو گا اندھیرا
یہی ہے ترقی کا، خوشحالی کا سویرا

محبت کا پیغام، اخوت کا منشور
ہمارا ہے اسلام، امن کا ہے دستور

قلم اٹھے گا، تو حق بات لکھی جائے گی
وطن کے ہر ذرّے میں خوشبو سی آئے گی

یہ دن ہے ہمارے حوصلے کی نشانی
یہی ہے ترقی کی نئی کہانی
دھرتی ہماری، ماں کی طرح محترم
محبت سے سینچا، لہو سے ہے نم

رہِ وفا میں جھکیں گے نہ ہم
سچائی کے راہی، رکیں گے نہ ہم
23 مارچ، خوابوں کا ایک جہاں
یہی ہے ہمارا مان اور پہچان

چمکیں گے، بڑھیں گے، ترقی کریں گے
ہر موڑ پر عزت کی راہیں چنیں گے
پاکستان کی شان، پاکستان کی جان
سب مل کے بولیں، پاکستان زندہ باد!